سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(25) ولادت کا خون

  • 20286
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-28
  • مشاہدات : 623

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نفاس کے خون کی حد بندی کیا ہے، کتنے دنوں تک نماز نہ پڑھنے کی رخصت ہے، قرآن و حدیث کے مطابق وضاحت کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 اگر کسی عورت کی عادت پہلے سے ہی چالیس دن سے زائد ہے تو وہ آئندہ عادت کے مطابق عمل کرے گی اور اگر ایسا نہیں تو وہ چالیس دن پورے کرنے کے بعد غسل کر کے روزے رکھنا شروع کر دے اور نماز کی بھی ادائیگی کرے۔ جیسا کہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے : ’’ نفاس والی خواتین کے لئے عہد رسالت میں چالیس دن کی مدت تھی۔ ‘‘[1]

اگر چالیس دن سے پہلے خون رُک جائے تو اسے چاہیے کہ غسل کر کے عبادات کی ادائیگی کا اہتمام کرے ، وہ مزید چالیس دن تک انتظار نہ کرے۔ بہر حال نفاس کی زیادہ سے زیادہ مدت چالیس دن ہے الا یہ کہ عورت کی پہلے سے ہی چالیس دن سے زائد کی عادت ہو۔ ( واللہ اعلم)


[1] سنن أبي داؤد ، الطھارۃ: ۳۰۴۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:63

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ