السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟ اگر ٹوٹ جاتا ہے تو کیوں؟ کتاب و سنت سے اس کی کوئی دلیل پیش کریں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر انسان نے وضو کیا ہوا ہو، اس کے بعد وہ اونٹ کا گوشت کھا لے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے، اگر نماز پڑھنا ہے تو اسے دوبارہ وضو کرنا ہو گا، ایسے معاملات تعبَدی ہوتے ہیں ، عقل کے زور پر انہیں ثابت نہیں کیا جاسکتا ہے۔ چونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے متعلق اطلاع دی ہے اس لئے ہمیں یہ حکم بلا چوں چراں مان لینا چاہیے۔ ویسے محدثین کرام نے اس کے متعلق طویل بحثیں کی ہیں، بہر حال احادیث میں اونٹ کا گوشت تناول کرنے کو نواقض وضو میں شمار کیا گیا ہے۔ چنانچہ حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا، یا رسول اللہ ! کیاہم بھیڑ بکریوں کا گوشت کھانے کے بعد وضو کریں؟ آپ نے فرمایا: ’’ اگر چاہو تو وضو کر لو اور اگر چاہو تو نہ کرو۔ ‘‘ اس نے پھر عرض کیا، آیا اونٹ کا گوشت استعمال کرنے کے بعد ہم وضو کریں؟ آپ نے فرمایا : ہاں ، تم اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کرو۔‘‘[1]
کچھ اہل علم کا خیال ہے کہ اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کرنے کا حکم منسوخ ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری عمل آگ کی پکی ہوئی چیز کھا کر وضو نہ کرنا تھا۔ لیکن یہ حدیث عام ہے اور اونٹ کے گوشت کا ناقض وضو ہونا ہے۔ اس لئے ان دونوں میں کوئی تعارض نہیں۔ لہٰذا اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کیا جائے اور دوسرے جانور کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کیے بغیر نماز پڑھی جا سکتی ہے۔ یہ موقف قرین قیاس اور مبنی برحق ہے۔ ( واللہ اعلم)
[1] مسند أحمد ص ۸۶ ج۵۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب