سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(14) ایک حدیث کا حوالہ اور تحقیق

  • 20275
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 946

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہل حدیث شمارہ نمبر ۳۹ میں ایک حدیث نقل کی گئ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب وضو کرتے تو ہتھیلی میں پانی لے کر داڑھی میں ڈالتے اور ٹھوڑی کا خلال کیا کرتے تھے، اس حدیث کا حوالہ اور اس کے صحیح ہونے کے متعلق معلومات درکار ہیں، اولین فرصت میں آگاہ فرمائیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

واضح رہے کہ وضو میں داڑھی کا خلال تاکیدی سنت ہے ، البتہ غسل جنابت میں خلال سے کام نہیں چلے گا ، بلکہ داڑھی کو دھونا ہو گا کیونکہ ہر بال کے نیچے جنابت ہوتی ہے ، یہ ان کتب حدیث میں مروی ہے۔ [1]

اس حدیث کو دور حاضر کے بعض محققین نے ضعیف قرار دیا ہے حالانکہ یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے ، علامہ البانی رحمۃ اللہ لکھتے ہیں کہ ولید بن زوران کے علاوہ اس حدیث کی سند کے تمام راوی ثقہ ہیں، ابن زوران سے بہت سے لوگوں نے اس حدیث کو بیان کیا ہے، امام ابن حبان رحمہ اللہ نے اسے اپنی کتاب ’’الثقات ‘‘ میں ذکر کیا ہے، اس طرح کی حدیث حسن کہلاتی ہے، خاص طور پر اس کے اور بھی طرق ہیں، امام حاکم نے اسے صحیح قرار دیا ہے اور امام ذہبی رحمہ اللہ نے بھی اس کی صحت کو برقرار رکھا ہے، ان سے پہلے ابن قطان بھی اسے صحیح قرار دے چکے ہیں اور اس حدیث کے بہت سے شواہد ہیں جن میں سے کچھ شواہد میں نے اپنی تالیف ’’ صحیح ابی داؤد‘‘ میں ذکر کئے ہیں۔ [2]

ان شواہد کی بناء پر یہ حدیث درجہ صحت تک پہنچ جاتی ہے۔ [3]

بہر حال یہ حدیث قابل حجت ہے اور دوران وضوء داڑھی کا خلال مشروع ہے۔ ( واللہ اعلم)


[1]  سنن أبي داؤد ، الطھارة: ۱۴۵؛ سنن البیھقي ص ۵۴ ج۱؛ مستدرك حاکم ص ۱۴۹ ج۱۔

[2]   رقم : ۱۳۳۔

[3]  ارواء الغلیل ص ۱۳۰ ج۱۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:54

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ