سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(9) ایک اہم مسئلہ

  • 20270
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 755

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عام طور پر عورتیں حمل سے بچنے کے لئے رحم میں مانع حمل جھلی رکھ لیتی ہیں ، کیا اس صورت میں ہم بستری کے بعد عورت کو غسل کرنا واجب ہے ، قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مرد، عورت جب ہم بستر ہوں تو محض دخول سے غسل واجب ہو جاتا ہے اگرچہ انزال نہ ہو جیسا کہ حدیث میں ہے: ’’ جب آدمی نے عورت کی چار شاخوں کے درمیان بیٹھ کر دخول کیا تو اس پر غسل واجب ہو گیا اگرچہ انزال نہ ہوا ہو۔ ‘‘[1]

ایک دوسری حدیث میں مزید وضاحت ہے: ’’ جب مرد کی طرف سے موضع ختنہ عورت کے ختنہ کی جگہ سے تجاوز کر جائے تو غسل واجب ہو جاتا ہے۔‘‘[2]  رحم میں مانع حمل کوئی بھی چیز رکھنے کی صورت میں بھی غسل واجب ہو گا کیونکہ یہ چیزیں دخول اور انزال سے رکاوٹ نہیں بنتیں، وضوء صرف اس صورت میں ہو گا جب دخول کے بغیر لمس ہوا ہو، بہر حال صورت مسؤلہ میں عورت کو غسل کرنا ہو گا، مصنوعی جھلی رکھنے سے غسل ساقط نہیں ہو گا بشرطیکہ دخول ہو چکا ہو۔


[1]صحیح البخاري، الغسل : ۲۹۱۔

[2]ابن ماجہ ، الطھارۃ : ۶۱۱۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:50

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ