سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(581) داڑھی مونڈھنے والے حجام کو دکان کرایہ پر دینا

  • 20230
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1131

سوال

(581) داڑھی مونڈھنے والے حجام کو دکان کرایہ پر دینا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

شیو (داڑھی مونڈھنا) کی کمائی اور اس کے لیے دوکان کرایہ پر دینا شرعاً کیا حکم رکھتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

داڑھی مونڈھنا حرام ہے اور اس پر اجرت لینا بھی ناجائز ہے، کیونکہ جو اعمال حرام ہوتے ہیں، ان پر اجرت لینا بھی حرام ہے، شراب نوشی حرام ہے، اسے کشید کرنے کی اجرت لینا بھی حرام ہے، اسی طرح حرام کام کے لیے دکان کرایہ پر دینا بھی شرعاً جائز نہیں ہے کیونکہ اس سے حرام کام میں تعاون کرنا ہے قرآن کریم میں ہے:

﴿وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ١۪ ﴾[1]

’’گناہ اور سرکشی کے کاموں میں ایک دوسرے کا تعاون نہ کرو۔‘‘

 لہٰذا شیو کے لیے دکان کرایہ پر دینا جائز نہیں ہے جیسا کہ بینک کو دکان کرایہ پر دینا جائز نہیں۔‘‘ (واللہ اعلم)


[1] ۵/المائدة:۲۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:482

محدث فتویٰ

تبصرے