سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(575) ذبح شدہ جانور کے پیٹ سے مردے بچے کا حکم

  • 20224
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 989

سوال

(575) ذبح شدہ جانور کے پیٹ سے مردے بچے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ذبح شدہ جانور کے پیٹ سے اگر کوئی مردہ بچہ برآمد ہو تو کیا وہ حلال ہے یا حرام، کتاب و سنت میں اس کے متعلق کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسلامی شریعت کے مطابق ذبح شدہ جانور کے پیٹ سے جو مردہ بچہ برآمد ہو وہ حلال ہے اگر کوئی چاہے تو اسے استعمال میں لا سکتا ہے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ماں کے ذبح کرنے سے اس کے پیٹ کا بچہ از خود ذبح ہو جاتا ہے۔‘‘ [1]

 اگرچہ بعض فقہاء نے اس کے حرام ہونے کا فتویٰ دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ یہ بچہ مردہ ہے اور مردہ حرام ہوتا ہے، حالانکہ جس ذات نے مردار کو حرام کیا ہے، اس نے ذبح شدہ جانور کے پیٹ سے برآمد ہونے والے بچے کو مچھلی اور ٹڈی کی طرح خاص کر دیا ہے، جس طرح مچھلی اور ٹڈی کو ذبح کرنے کی ضرورت نہیں وہ ذبح کے بغیر ہی حلال ہیں، اس طرح ماں کے پیٹ کا بچہ بھی از خود ذبح ہے اور حلال ہے، ہمارے رجحان کے مطابق اسے مردار کہنا درست نہیں ہے کیونکہ وہ اپنی ماں کا جزو بدن ہے اور جانور کے ہر جزو کو ذبح نہیں کیا جاتا۔ بہرحال ذبح شدہ جانور کے پیٹ سے اگر بچہ برآمد ہو تو وہ حلال ہے اور اس کا استعمال کرنا بھی جائز ہے۔ ہاں اگر کسی کا دل اسے استعمال کرنے پر آمادہ نہ ہو تو الگ بات ہے لیکن اسے حرام کہنا محل نظر ہے۔


[1]  مسند امام احمد،ص: ۳۱،ج۳۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:477

محدث فتویٰ

تبصرے