السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حدیث میں ہے کہ ربع دینا رکی مالیت پر چوری کرنے سے ہاتھ کاٹا جائے گا، موجودہ حساب سے ربع دینار کتنی مالیت کا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’چور کا ہاتھ صرف ربع دینار یا اس سے زیادہ مالیت چوری کرنے پر کاٹا جائے۔ ایک روایت میں ہے کہ اس وقت ربع دینار تین درہم کے برابر تھا۔[1]سونے کے نصاب سے متعلق روایات سے پتہ چلتا ہے کہ دینار، مثقال کے برابر ہوتا تھا، موجودہ نظام کے مطابق ایک مثقال ساڑھے چار ماشہ کے مساوی ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ دینار کا وزن بھی ساڑھے چار ماشہ ہے اس حساب سے ربع دینار 1.125 ماشہ کا ہو گا، اعشاری نظام کے مطابق 3 تولہ کے 35 گرام ہوتے ہیں جبکہ تین تولہ 36 ماشہ کے مساوی ہے۔ اس اعتبار سے گرام اور ماشہ میں معمولی سا فرق ہے۔ ہمارے رجحان کے مطابق ایک گرام سونا یا اس کی مالیت کے برابر چوری کرنے پر ہاتھ کاٹا جائے گا، جب ہاتھ سے جرم کیا ہے تو اللہ کے ہاں اس کی یہ حیثیت ہے کہ معمولی سی مالیت چوری کرنے پر اسے کاٹ کر پھینک دیا جاتا ہے، اس کے برعکس جب ہاتھ بے گناہ اور معصوم ہو گا تو اس کی قیمت اللہ کے ہاں یہ ہے کہ ایک انگشت کی دیت دس اونٹ ہیں یعنی اگر کسی نے ایک انگلی ضائع کر دی ہے تو اسے دس اونٹ بطور دیت دینا ہوں گے۔ [2]
[1] مسند امام احمد،ص: ۸۰،ج۶۔
[2] جامع ترمذی، الدیات: ۱۳۹۱۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب