سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(555) غیر محرم رشتہ دار سے پردہ کرنا

  • 20204
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 775

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ابھی چھوٹا تھا کہ میری بڑی ہمشیرہ کی شادی ہو گئی، اب ماشاء اﷲ میری شادی ہو چکی ہے اور میری بچیاں بھی جوان ہیں، کیا میری بچیاں ہمارے بہنوئی سے پردہ کرنے کی پابند ہیں جبکہ وہ انہیں اپنی اولاد کی طرح دیکھتے ہیں، اس سلسلہ میں ہماری رہنمائی کریں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پردے کا مسئلہ بڑی نزاکت کا حامل ہے لیکن ہم لوگ اس سلسلہ میں بہت غفلت کا شکار ہیں، ہمارے ہاں عام طور پر ممانی اور چچی، خاوند کے بھتیجے یا بھانجے سے پردہ نہیں کرتیں، اسی طرح پھوپھا اور خالو سے پردہ نہیں کیا جاتا۔ حالانکہ یہ تمام رشتہ دار محرم نہیں ہیں کہ ان سے پردہ نہ کیا جائے، محبت وپیار اپنی جگہ پر ہے لیکن پردے کے سلسلہ میں کسی قسم کی لچک کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ جن رشتہ داروں سے پردہ نہیں کرنا چاہیے ان کی فہرست قرآن کریم میں موجود ہے۔ ان کے علاوہ دیگر تمام رشتہ دار غیر محرم ہیں۔ جب بچی جوان ہو جائے تو اسے چاہیے کہ وہ غیر محرم رشتے داروں سے پردہ کرے۔ عزت وناموس کی حفاظت کا تقاضا یہی ہے۔ اﷲ تعالیٰ ہمیں اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے۔ آمین

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:461

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ