سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(547) نوکرانی کا گھر میں کام کرنا

  • 20196
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 752

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے گھر میں ایک نوکرانی کام کاج کرتی ہے، بعض اوقات میں گھر میں نہیں ہوتی، صرف میاں ہوتے ہیں اور وہ نوکرانی گھرمیںکام کرتی رہتی ہے، اس کے متعلق کتاب وسنت کا کیا حکم ہے؟ براہ کرم ہماری راہنمائی فرمائیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

گھرمیں کام کرنے والی نوکرانی پر وہی احکام نافذ ہیں جو عام عورتوں کے لیے ہیں، وہ غیر محرم لوگوں سے پردہ کرے گی اور آپ کے میاں اس کے لیے غیر محرم ہیں، اس کے سامنے نوکرانی کا اپنی زیب وزینت کا اظہار جائز نہیں ہے بلکہ اگر گھر میں آپ کے میاں اکیلے ہیں تو نوکرانی کا گھر میں کام کاج بھی محل نظر ہے، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’کوئی آدمی کسی عورت کے ساتھ خلوت نہیں کرتا مگر تیسرا ان کے ساتھ شیطان ہوتا ہے۔‘‘[1]

 ان احادیث کی روشنی میں ہمیں اپنی گھریلو طرز معاشرت کے متعلق غور کرنا ہو گا، گھر میں کام کاج کرنے والی نوکرانی بھی عورت ہے اور اس پر وہی پابندیاں ہیں جو عام عورت کے لیے ہوتی ہیں لہٰذا نوکرانی کو بھی آپ کے میاں سے پردہ کرنا ہو گا اور ان دونوں کا اکیلے گھر میں اکٹھے رہنا بھی کئی ایک فتنوںکا پیش خیمہ بن سکتا ہے، بلکہ ایسے واقعات ہم روزانہ اخبارات میں پڑھتے ہیں جو ہماری ندامت اور ذلت کا باعث ہوتے ہیں۔ لہٰذا ہمیں ایسے حالات میں قوانین اسلام پر عمل کرنا ہو گا، اسی میں ہماری عافیت ہے۔ (واﷲ اعلم)


[1]  مسند امام احمد، ص: ۱۸، ج۱۔  

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:455

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ