السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی بائیس لاکھ کی دوکان خریدتا ہے نصف جس کے ۱۱ لاکھ ہوتے ہیں پانچ لاکھ بیعانہ دے دیتا ہے اور کچھ مدت کے بعد باقی دے دینے کا وعدہ کرتا ہے پوری کوشش کے باوجود باقی پیسے نہ دے سکا اس کے بعد دوکان والا اس کے پانچ لاکھ نہیں دے رہا اور کہتا ہے کہ اب دکان کی قیمت کم ہو گئی اس لیے میں آپ کے پانچ لاکھ دینے کا پابند نہ ہوں تمہارے پیسے ختم ہو گئے کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مندرجہ بالا سوال کے صحیح ہونے کی صورت میں جواب حسب ذیل ہے بتوفیق اللہ سبحانہ وتعالیٰ وعونہ بیعانہ کی رقم مبلغ پانچ لاکھ مشتری کو واپس کرے شرعاً اس کو ضبط کرنے کا کوئی جواز نہیں باقی دوکان کی قیمت کا اب کم ہو جانا بیعانہ کی رقم کو ضبط کرنے کی شریعت میں کوئی وجہ جواز نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب