سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(518) کھانے کے بعد ہاتھوں کو دھونا

  • 20167
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 760

سوال

(518) کھانے کے بعد ہاتھوں کو دھونا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کھانے کے بعد کیا ہاتھوں کو دھونا ضروری ہے؟ اگر ان کو ویسے صاف کر لیا جائے تو کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ اس کی وضاحت کریں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کھانے کے بعد اگر ہاتھوں پر خوارک کے اجزاء وغیرہ لگے ہیں تو انہیں اچھی طرح صاف کر لیا جائے، انہیں دھونا ضروری نہیں ہے، بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ہاتھ کو چکناہٹ وغیرہ لگی ہوتی ہے تو سوتے ہوئے کوئی کیڑا وغیرہ کاٹ لیتا ہے۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے متعلق ہمیں ہدایت دی ہے، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص مر گیا اور اس کے ہاتھوں کو چکناہٹ وغیرہ لگی تھی جسے اس نے نہیں دھویا تھا، اس دوران اگر اسے کوئی نقصان پہنچے تو وہ خود کے علاوہ کسی دوسرے کو ملامت نہ کرے۔‘‘ [1]

 اس لیے بہتر ہے کہ کھانے کے بعداپنے ہاتھوں کو پانی سے دھو لیا جائے یا اچھی طرح تولیے وغیرہ سے صاف کر لیا جائے، تاکہ ہاتھوں پر چکناہٹ لگنے کی صورت میں اسے کوئی نقصان نہ پہنچے۔ (واللہ اعلم)


[1] ابوداود: ۳۸۸۲۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:432

محدث فتویٰ

تبصرے