سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(489) بغیر سینگ کے جانور قربان کرنا

  • 20138
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 926

سوال

(489) بغیر سینگ کے جانور قربان کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے ہاں جو جانور رکھے جاتے ہیں،ان کے جب سینگ نکلنے کے قریب ہوتے ہیں تو تیزاب یا کسی اور کیمیکل کے ذریعے انہیں ختم کر دیا جاتا ہے کیا ایسے جانور کی قربانی جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جانور کے سینگ ختم کرنے کی دو صورتیں ہیں، ایک یہ ہے کہ انہیں اگنے سے پہلے ہی کسی کیمیکل وغیرہ سے ختم کر دیا جائے اور دوسری صورت یہ بھی ہو سکتی ہے کہ اگنے کے بعد انہیں ختم کرایا جائے۔ پہلی صورت میں ایسا جانور قربانی کے لیے ذبح کیا جا سکتا ہے جب کہ دوسری صورت میں ایسا جانور قربانی کے لیے ذبح نہیں کرنا چاہیے جس کے سینگ توڑ دئیے گئے ہوں چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے جانور کی قربانی سے منع فرمایا ہے جس کا کان اور سینگ کٹا ہوا ہو۔ [1]

 لہٰذا ایسے جانور کی قربانی سے اجتناب کرنا چاہیے جس کے سینگ نکل آنے کے بعد ختم کر دئیے گئے ہوں کیونکہ ایسا جانور مذکورہ بالا حدیث کے حکم میں آتا ہے، اگر سینگ اگنے سے پہلے ہی کسی طرح ان کا صفایا کر دیا جائے تو ایسا جانور قربانی کے لیے جائز ہے۔ (واللہ اعلم)


[1] ابوداود، الضحایا: ۲۸۰۵۔  

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:409

محدث فتویٰ

تبصرے