سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(483) قربانی کی بجائے اُس کا عوض صدقہ کرنا

  • 20132
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 539

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ قربانی ذبح کرنے کی بجائے اگر اس کی قیمت صدقہ کر دی جائے تو یہ زیادہ بہتر ہے اس کے متعلق شرعی ضابطہ کی وضاحت کر دیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قربانی ایک ایسا عمل ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعینرحمہم اللہ علیہم نے اختیار کیا ہے، اگر قربانی ذبح کرنے کی بجائے اس کی قیمت صدقہ کرنا زیادہ بہتر ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ضرور اس کی وضاحت کر دیتے، حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات ثابت نہیں ہے، اگر قربانی کے بجائے اس کی قیمت صدقہ کرنا شروع کر دی جائے تو یہ سنت ہی ختم ہو جائے گی، حدیث میں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دس ذوالحجہ کو خون بہانے سے بڑھ کر ابن آدم اللہ کے ہاں کوئی عمل بہتر نہیں کرتا۔‘‘ [1]

 امام ابن قدامہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ قربانی کی قیمت صدقہ کرنے سے قربانی افضل ہے۔ [2]

 ہمارے رجحان کے مطابق قربانی کے دنوں میں قربانی ہی کی جائے کیونکہ اس میں سنت کا احیاء، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے طریقہ کی اقتداء ہے۔ (واللہ اعلم)


[1]  ترمذی، الاضاحی: ۱۴۹۳۔ 

[2]  المغنی ص: ۳۶۱،ج۱۳۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:405

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ