السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے ہاں ایک بکرا ہے جس کے پیدائشی طور پر دانت نہیں ہیں تو اس کے متعلق دو دانتہ ہونے کا کیسے پتہ چلایا جائے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قربانی کے لیے ضروری ہے کہ جس جانور کی قربانی کرنی ہو وہ مویشی جانوروں میں سے دو دانتہ ہو جیسا کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم دو دانتہ جانور کے علاوہ کوئی دوسرا ذبح نہ کرو، ہاں اگر تمہیں تنگی ہو تو بھیڑ کا (ایک سال کا) کھیرا بھی ذبح کیا جا سکتا ہے۔ [1]
واضح رہے کہ اونٹوں میں دو دانتہ پانچویں سال میں، گائے میں عمر کے اعتبار سے تیسرے سال میں اور بکری وغیرہ میں عمر کے لحاظ سے دوسرے سال میں ہوتا ہے، اس سے کم عمر والے جانور کی قربانی جائز نہیں ہے۔ اگر صحت اور علاقہ کے لحاظ سے اس عمر سے کم میں کوئی دو دانتہ ہو جاتا ہے تو اسے قربانی کے طور پر ذبح کیا جا سکتا ہے۔ صورت مسؤلہ بہت ہی شاذ و نادر ہے ہمارے رجحان کے مطابق اس کے لیے دو طریقے ہو سکتے ہیں۔
1) اس سے ملتے جلتے بکرے جب دو دانتہ ہو جائیں تو بغیر دانت والا بکرا ان پر قیاس کرتے ہوئے قربانی کے طور پر ذبح کیا جا سکتا ہے۔
2) اگر اس کا انداز نہ ہو سکے تو وہ ایک سال مکمل ہونے کے بعد جب دوسرے سال میں ہو جائے تو اس کی قربانی ان شاء اللہ جائز ہو گی۔ (واللہ اعلم)
[1] صحیح مسلم، الاضاحی: ۱۹۶۳۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب