سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(471) شب زفاف کی خبریں سننا

  • 20120
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 838

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے معاشرہ میں یہ بات رائج ہے کہ شادی کے بعد دولہا کے دوست وغیرہ شب زفاف کے متعلق اس سے دلچسپی رکھتے ہیں اور اس سے معلومات حاصل کرتے ہیں، ہمارے علم کے مطابق ایسا کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔ قرآن و حدیث کے مطابق اس کے متعلق آگاہ کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شب زفاف میں بیوی سے متعلقہ حالا ت و واقعات بیان کرنا شرعاً حرام ہیں، بلکہ یہ خلاف مروت بھی ہیں، حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے ہاں بدترین انسان وہ ہو گا جو بیوی سے جماع کرتا ہے اور وہ اس سے مباشرت کرتی ہے پھر وہ شخص اس عورت کا راز لوگوں میں پھیلاتا ہے۔‘‘ [1]

 اس حدیث پر امام نووی نے بایں الفاظ عنوان قائم کیا ہے ’’بیوی کے راز افشاں کرنا حرام ہے۔‘‘ اس حدیث کی بنا پر دولہا میاں کو چاہیے کہ وہ شب زفاف کے حالات و واقعات کسی سے بیان نہ کرے بلکہ ان کے متعلق خاموشی اختیار کرے، مومن کی شان یہی ہے۔ اسی طرح دوست و احباب کو بھی چاہیے کہ وہ اس سے اس رات کے متعلق سوالات پوچھنے اور معلومات لینے سے اجتناب کریں، کیونکہ ایسا کرنا شرعاً حرام ہے اور حرام فعل کا ارتکاب ایک مومن کے شایان شان نہیں۔


[1] صحیح مسلم، النکاح: ۱۴۳۷۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:394

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ