السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک لڑکی کا خاوند کسی حادثہ میں فوت ہو گیا جب کہ وہ لڑکی کالج میں زیر تعلیم ہے، اس بنا پر اس نے چار ماہ دس دن عدت گزارنی ہے، ایسے حالات میں کیا وہ تعلیم جاری رکھ سکتی ہے یا نہیں؟ کتاب و سنت کی روشنی میں وضاحت کریں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس عورت کا خاوند فوت ہو گیا ہو، اس کے لیے اسی گھر میں عدت گزارنا ضروری ہے جہاں اس کا خاوند رہائش پذیر تھا، وہ عورت اسی گھر میں سوئے، اس دوران اسے زیب و زینت کی اشیاء استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے جیسا کہ خوشبو لگانا، سرمہ استعمال کرنا، خوبصورت کپڑے زیب تن کرنا، البتہ دوران عدت وہ کسی ضرورت کے پیش نظر گھر سے باہر جا سکتی ہے مثلاً وہ کسی ادارہ میں ملازم ہے اور ادارہ کی طرف سے اسے چھٹی نہیں مل سکی تو ملازمت کے لیے ادارہ آنا جانا جائز ہے بشرطیکہ رات کو اپنے گھر آجائے۔ اسی طرح کسی طالبہ کا حصول تعلیم کے لیے کالج یا فہم مسائل کے لیے مدرسہ جانا بھی جائز ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اسے ان تمام چیزوں سے پرہیز کرنا ہو گا جن سے سوگ منانے والی عورتیں اجتناب کرتی ہیں۔ (واللہ اعلم)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب