سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(415) خاوند بیوی کی ناچاقی کا حل

  • 20064
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 632

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرا خاوند میرے ساتھ بڑی ترش روئی سے پیش آتا ہے، جبکہ وہ دوسروں کے ساتھ بڑی خندہ پیشانی سے پیش آتا ہے، میں اس معاملہ میں بہت پریشان ہوں، ایسے حالات میں مجھے کیا کرنا چاہیے، اس سلسلہ میں میری رہنمائی کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شریعت اسلامیہ کا تقاضا ہے کہ میاں بیوی دونوں ایک دوسرے کے ساتھ حسن معاشرت اور اخلاق فاضلہ کا تبادلہ کریں، ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَ عَاشِرُوْهُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ١ۚ ﴾[1]

’’تم ان بیویوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آؤ۔‘‘

 نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ ایمان والوں میں سے کامل ترین مومن وہ ہے جو اخلاق میں سب سے اچھا ہو اور تم میں اچھے وہ لوگ ہیں جو اپنی بیویوں کے لیے اچھے ہیں۔‘‘ [2] نیز آپ نے فرمایا کہ تم میں سے بہترین وہ شخص ہے جو اپنے گھر والوں کے لیے بہترین ہے اور میں اپنے اہل خانہ کے لیے تم سب سے بہتر ہوں۔ [3]

 علاوہ ازیں بہت سی احادیث ہیں جو مسلمانوں کو عمومی طور پر حسن خلق اور باہمی رواداری کا درس دیتی ہیں۔ میاں بیوی کو تو ان امور کا سب سے زیادہ خیال رکھنا چاہیے۔ بہرحال آپ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں، دل برداشتہ ہو کر کوئی ایسا اقدام نہ کریں جو آپ کے لیے دنیا و آخرت میں نقصان کا باعث ہو۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿اِنَّهٗ مَنْ يَّتَّقِ وَ يَصْبِرْ فَاِنَّ اللّٰهَ لَا يُضِيْعُ اَجْرَ الْمُحْسِنِيْنَ﴾[4]

’’یقیناً جو شخص اللہ سے ڈر جائے اور صبر کرے تو بلاشبہ اللہ تعالیٰ نیکی کرنے والوں کے اجر کو ضائع نہیں کرتا۔‘‘

 ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ آپ کے خاوند کی اصلاح فرمائے اور حسن خلق اور خندہ پیشانی کے ساتھ بیوی کے حقوق ادا کرنے کی توفیق دے۔‘‘ (آمین!)


[1] ۴/النساء: ۱۹۔

[2] مسند امام احمد،ص: ۴۷۳،ج۲۔  

[3] سنن ابن ماجہ، النکاح: ۱۹۷۷۔ 

[4] ۸/الانفال:۶۴۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:355

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ