السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر دعوت ولیمہ میں فواحش و منکرات ہوں تو ایسے ولیمہ میں شرکت کرنا شرعاً کیا حکم رکھتا ہے جبکہ دعوت ولیمہ کو قبول کرنا بھی ضروری ہے؟ وضاحت فرمائیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس میں شک نہیں کہ دعوت ولیمہ قبول کرنا ضروری ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کو ولیمے میں شمولیت کی دعوت دی جائے تو اس میں ضرور شرکت کرے۔‘‘ [1]
لیکن وہاں کھانا تناول کرنا ضروری نہیں جیسا کہ اس سلسلہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ اگر چاہے تو کھالے اور اگر چاہے تو چھوڑ دے۔‘‘[2]تاہم جن دعوتوں میں فواحش و منکرات ہوں مثلاً گانے اور موسیقی کا اہتمام یا بے پردگی اور مرد و زن کا اختلاط اور انسان انہیں روکنے کی بھی ہمت نہ رکھتا ہو تو اس قسم کی دعوت کو ٹھکرا دینا چاہیے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے دستر خوان پر بیٹھنے سے منع فرمایا ہے جہاں شراب نوشی ہو رہی ہو۔ [3]
دیگر منکرات کو بھی اس پر قیاس کیا جا سکتا ہے، اس لیے اگر ولیمہ کی دعوت میں اللہ کی نافرمانی والے کام ہوں اور انسان انہیں روکنے کی ہمت نہ رکھتا ہو تو اس قسم کی دعوت میں شرکت کرنا جائز نہیں، اگر انہیں روکنے کی ہمت رکھتا ہے تو پھر ایسی دعوتوں میں شرکت کی جا سکتی ہے تاکہ معاشرہ میں پھیلی ہوئی برائیوں کا سدباب ہو۔ (واللہ اعلم)
[1] صحیح بخاری، النکاح: ۵۱۷۳۔
[2] مسند امام احمد،ص: ۳۹۲،ج۳۔
[3] ترمذی، الادب: ۷۲۷۵۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب