سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(392) پیغام نکاح پر دوسرا پیغام بھیجنا

  • 20041
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 1201

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے بھائی کی منگنی کے لیے ایک جگہ بات ہو رہی تھی کہ ہمارے ایک عزیز نے وہاں اپنا پیغام نکاح بھیج دیا ہے، کیا ایسا کرنا شرعاً جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب کسی کے نکاح کے متعلق کسی جگہ بات چیت چل رہی ہو تو بات ختم ہونے سے پہلے کسی دوسرے کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اس معاملہ کو خراب کرے اور وہاں اپنے نکاح کے متعلق بات چیت چلائے، شریعت نے اس سے منع کیا ہے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی بھی اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر اپنا پیغام نکاح نہ بھیجے۔‘‘ [1]

 ہاں اگر فریق اول اجازت دے یا وہاں بات چیت ختم کر دے تو وہاں اس نکاح کے متعلق بات چیت کا آغاز کیاجا سکتا ہے۔ (واللہ اعلم)


[1] صحیح بخاری، النکاح: ۱۵۴۲۔ 

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:339

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ