سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(370) بیوہ کا حصہ

  • 20019
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 594

سوال

(370) بیوہ کا حصہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بیوہ، خاوند کی جائیداد تقسیم ہونے سے پہلے آگے نکاح کر لیتی ہے، کیا اس صورت میں وہ پہلے خاوند کی جائیداد سے حصہ لے گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بیوہ کو عدت گزارنے کے بعد عقد ثانی کی اجازت ہے، اس دوران خاوند کی جائیداد کو تقسیم کر دینا چاہیے، اگر کسی وجہ سے جائیداد تقسیم نہیں ہوتی ہے تو عقد ثانی کرنے سے اس کا پہلے خاوند کی جائیداد سے حصہ ختم نہیں ہو جاتا ہے، اگر خاوند کی اولاد ہے تو اسے کل جائیداد سے آٹھواں حصہ اگر اولاد نہیں ہے تو بیوہ چوتھے حصہ کی حقدار ہے، عقد ثانی اس کے وراثتی حصہ پر اثر انداز نہیں ہو گا، ایسی باتیں جہلاء کی پھیلائی ہوئی ہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:319

محدث فتویٰ

تبصرے