سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(319) بیوی،بچوں کے حصص

  • 19968
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 508

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی فوت ہوا ہے اس کی نقدی رقم اسّی ہزار روپیہ ہے، پس ماندگان میں بیوی، ایک لڑکی اور تین لڑکے ہیں، ان کے درمیان اسّی ہزار روپیہ کیسے تقسیم ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسؤلہ میں بیوی کو ۸/۱ ملے گا کیونکہ مرنے والے کی اولاد زندہ ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ ﴾[1]

’’اگر مرنے والے کی اولاد ہو تو بیویوں کا آٹھواں حصہ ہے۔‘‘

 باقی ترکہ اولاد میں اس طرح تقسیم کیا جائے کہ ایک لڑکے کو لڑکی سے دو گنا حصہ ملے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿يُوْصِيْكُمُ اللّٰهُ فِيْۤ اَوْلَادِكُمْ١ۗ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَيَيْنِ١ۚ ﴾[2]

’’اللہ تعالیٰ تمہاری اولاد کے متعلق تاکیدی حاکم دیتا ہے کہ مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہو گا۔‘‘

 صورت مسؤلہ میں جائیداد کے آٹھ حصے کر لیے جائیں ایک حصہ بیوہ کو اور باقی اولاد میں اس طرح تقسیم کیے جائیں کہ دو حصے ایک لڑکے کو اور ایک حصہ لڑکی کو دیا جائے چنانچہ کل جائیداد اسّی ہزار ہے اور اس کے آٹھ حصے کیے جائیں تو ایک حصہ دس ہزار کا ہو گا۔ بیوہ کو دس ہزار دیا جائے پھر ہر لڑکے کو بیس بیس ہزار روپیہ اور لڑکی کو دس ہزار روپیہ دے دیا جائے۔

 بیوی کا حصہ:10000 روپے

 لڑکی کا حصہ:10000 روپے

 ہر ایک لڑکے کا حصہ20000 روپے


[1] ۴/النساء:۱۲۔

[2]  ۴/النساء:۱۱۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:280

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ