سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(273) اگر روزے دار مریضہ اندام نہانی میں دوائی رکھ لے

  • 19922
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 880

سوال

(273) اگر روزے دار مریضہ اندام نہانی میں دوائی رکھ لے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرا طبابت کا پیشہ ہے، کچھ عورتیں سیلانِ رحم کا شکار ہوتی ہیں، انہیں اندام نہانی میں دوا رکھنا ہوتی ہے، اس سے مواد خشک ہو جاتا ہے، کیا روزے کی حالت میں عورت کو اس طرح اندام نہانی میں دوا رکھنا جائز ہے۔ اس سے روزہ تو متاثر نہیں ہوتا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

روزے رکھنے کے بعد قصداً کھانے پینے اور جماع کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اس طر ح سینگی لگوانے فصد کروانے، دانستہ قے کرنے اور ناک میں دوا ڈالنے سے بھی روزہ متاثر ہوتا ہے۔ صورت مسؤلہ میں دوا رکھنے سے روزہ متاثر نہیں ہوتا کیونکہ ایسا کرنے سے دوائی معدہ میں نہیں جاتی بلکہ صرف مواد کو خشک کرتی ہے، جیسا کہ گہرے زخم میں دوائی بھری جاتی ہے تاکہ اسے خشک کیا جائے، بہرحال ہمارے رجحان کے مطابق ہر اس چیز سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے جو کسی بھی طریقہ سے معدہ تک پہنچ جائے جیسا کہ ڈرپ وغیرہ سے غذا معدہ تک پہنچائی جاتی ہے، اس سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے لیکن اگر کوئی دوا معدہ کو متاثر نہیں کرتی، تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے لہٰذا اگر کسی مریضہ کو اپنی اندام نہانی میں دوا رکھنے کی ضرورت پڑے تو ایساکرنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا، اسے چاہیے کہ وہ اپنے روزے کو پورا کر لے۔ (واللہ اعلم)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:244

محدث فتویٰ

تبصرے