سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(269) احتلام کی وجہ سے روزے کا حکم

  • 19918
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 875

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا احتلام آنے سے روزہ ختم ہو جاتا ہے؟ قرآن و حدیث کے مطابق جواب دیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اختیاری حالت میں مادہ منویہ خارج کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے البتہ غیر اختیاری حالت میں اگر ایسا ہو جائے تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہوتا۔ اس بنا پر احتلام سے روزہ باطل نہیں ہوتا۔ کیونکہ وہ انسان کے اختیار میں نہیں ہے اور حالت نیند میں ایسا ہوتا ہے، جبکہ انسان مرفوع القلم ہوتا ہے۔ لیکن کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ رمضان المبارک میں بھی شرم و حیا سے کام نہیں لیتے اور وہ رات کو ٹی وی یا وی سی آر پر فحش مناظر دیکھتے رہتے ہیں، صبح کے وقت وہ روزہ رکھ کر پھر سو جاتے ہیں، گندے مناظر دیکھنے کی وجہ سے بحالت روزہ انہیں احتلام ہو جاتا ہے ایسے لوگوں کے متعلق نرم گوشہ اختیار نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ یہ لوگ بحالت روزہ احتلام کے اسباب خود پیدا کرتے ہیں، ہمارے رجحان کے مطابق اس قسم کے احتلام سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اس قسم کے روزے کا، روزے دار کو کوئی فائدہ نہیں ہے۔ کیونکہ روزہ تو انسان کو پرہیز گار بناتا ہے، اگر روزے رکھنے سے ایسے کاموں سے پرہیز نہیں کیا جاتا جو اس کے منافی ہیں تو ایسے روزے کا کیا فائدہ؟ بہرحال عام انسان کو اگر روزے رکھنے کے بعد احتلام ہو جائے تو اس سے روزہ خراب نہیں ہوتا البتہ فحش مناظر دیکھنے کی وجہ سے احتلام روزے کے فساد کا باعث ہونا چاہیے۔ (واللہ اعلم)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:241

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ