سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(253) عمرہ کرنے والے کا طواف وداع کرنا

  • 19902
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 672

سوال

(253) عمرہ کرنے والے کا طواف وداع کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 کیا عمرہ کرنے والے پر بھی طواف وداع ضروری ہے، اگر ضروری ہے تو قرآن و حدیث سے اس کی کیا دلیل ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عمرہ اور حج کے احکام ایک جیسے ہیں صرف وقوف عرفہ، مزدلفہ اور منیٰ میں راتیں بسر کرنا اور رمی جمرات اس سے مستثنیٰ ہیں کیونکہ بالاتفاق ان احکام کا تعلق حج سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی سے فرمایا تھا ’’تم اپنے عمرہ میں بھی اس طرح کرو جس طرح تم اپنے حج میں کرتے ہو۔‘‘ [1]

 یہ حکم عام ہے، صرف ذکر کردہ احکام اس سے مستثنیٰ ہیں، ان کے علاوہ دیگر احکام عمرہ کے لیے وہی ہیں جو حج کے لیے ہیں، نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرہ کو حج اصغر کہا ہے جیسا کہ حضرت عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث میں ہے۔ [2]

 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’مکہ سے کوئی آدمی کوچ نہ کرے حتیٰ کہ وہ آخری وقت بیت اللہ میں گزارے۔‘‘ [3]

 ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ عمرہ کرنے والے کو چاہیے کہ جب وہ اپنے گھر واپس آنے کا ارادہ کرے تو پہلے طواف وداع کرے، اس کے بعد دوسرے کسی کام میں مشغول ہونے کے بغیر رخت سفر باندھ لے۔ (واللہ اعلم)


[1]  صحیح بخاری، الحج: ۱۵۳۶

[2] دارقطنی،ص: ۲۸۵،ج۲۔

[3]  مسلم، الحج: ۱۳۲۷۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:229

محدث فتویٰ

تبصرے