السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دوران احرام خوشبو دار صابن سے غسل کرنا شرعاً کیسا ہے؟ وضاحت کریں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
محرم کے لیے ہر خوشبو دار چیز استعمال کرنے پر پابندی ہے، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محرم آدمی کی وفات پر حکم دیا تھا کہ اسے خوشبو نہ لگائی جائے۔ [1]
اس لیے محرم کو چاہیے کہ وہ دوران غسل خوشبو دار صابن استعمال نہ کرے، بلکہ سادہ صابن سے غسل کرے، البتہ حالت احرام سے پہلے خوشبو لگائی جا سکتی ہے اگرچہ اس کے اثرات احرام کے بعد بھی باقی رہیں جیسا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ احرام باندھنے سے پہلے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو لگاتی تھی اور احرام کھولتے وقت بھی ایسا کرتی تھی۔ [2]
بہرحال دوران احرام خوشبودار صابن استعمال کرنے سے گریز کیا جائے۔ (واللہ اعلم)
[1] نسائی، الحج: ۲۸۵۶۔
[2] صحیح بخاری، الحج: ۱۵۳۹۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب