السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عورتوں کو کس قسم کا احرام پہننا چاہیے، احرام کے سلسلے میں ان پر کیا پابندی عائد ہوتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت جس لباس میں چاہے احرام باندھ سکتی ہے، اس کے لیے دوران احرام کوئی خاص لباس پہننے کی پابندی نہیں ہے البتہ بہتر ہے کہ وہ جاذب نظر کپڑوں میں احرام باندھنے کی بجائے سادہ کپڑوں میں احرام باندھے۔ چونکہ دوران حج مردوں کا عورتوں کے ساتھ اختلاط رہتا ہے لہٰذا ایسے کپڑے زیب تن نہ کیے جائیں جو جاذب نظر ، بھڑکیلے اور فتنے کا باعث ہوں، عورت کو دوران احرام دستانے پہننے کی اجازت نہیں ہے۔ جیسا کہ صراحت کے ساتھ حدیث میں آیا ہے چنانچہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’احرام والی عورت نقاب اور دستانے استعمال نہ کرے۔‘‘ [1]
لیکن نقاب نہ پہننے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ احرام والی عورت غیر محرم سے اپنا چہرہ نہیں چھپائے گی بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ ایسا مخصوص سلا ہوا کپڑا جو پردہ کے لیے بنایا جاتا ہے اسے استعمال نہ کیا جائے لیکن غیر محرم لوگوں سے وہ اپنا چہرہ چھپانے کی پابند ہے۔ جیسا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ حالت احرام میں تھیں اور قافلے سامنے سے گزرتے تھے، جب وہ ہمارے سامنے آتے تو ہم اپنی چادریں منہ پر لٹکا لیتیں اور جب وہ گزر جاتے تو منہ کھول لیتی تھیں۔[2]
بہرحال عورت کو چاہیے کہ وہ سادہ کپڑوں میں احرام باندھے، جاذب نظر لباس سے اجتناب کرے۔ (واللہ اعلم)
[1] بخاری: ۱۸۳۸ـ
[2] ابوداود، المناسک: ۱۸۳۳۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب