السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے ہاں عام طور پر احرام باندھنے کے بعد دو رکعتیں پڑھی جاتی ہیں، میں نے کچھ علماء سے سنا ہے کہ احرام کی مخصوص دو رکعت کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہیں؟ اس کے متعلق وضاحت درکار ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
احرام کے لیے دو رکعت پڑھنے کی مشروعیت کسی صحیح حدیث میں منقول نہیں ہے، ہمارے ہاں یہ غلط طور پر مشہور ہو چکا ہے کہ احرام باندھنے کے بعد دو رکعت پڑھنی چاہئیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام باندھ کر جو دو رکعت ادا کی تھی وہ احرام کی نہیں بلکہ نماز عصر کی دو رکعت (قصر) تھیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کے لیے احرام باندھتے وقت کوئی نماز مشروع قرار دی ہو، اس کی وضاحت کسی حدیث میں نہیں ہے، اس کے متعلق نہ تو آپ کا کوئی قول مروی ہے اور نہ ہی اس کا کوئی عملی ثبوت ملتا ہے، اگر احرام باندھتے وقت کسی نماز کا وقت ہو جائے تو اسے ادا کیا جا سکتا ہے لیکن اس نماز کا احرام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں خالص کتاب و سنت پر عمل کرنے کی توفیق دے اور ثبوت کے بغیر کوئی بھی کام کرنے سے ہمیں باز رکھے۔ (آمین یا رب العالمین)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب