سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(238) 45 سال سے زائد عمر عورت کا بغیر محرم حج کرنا

  • 19887
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 689

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا پینتالیس سال سے زائد عمر کی عورتیں محرم کے بغیر حج یا عمرہ ادا کر سکتی ہیں؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت کریں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وجوب حج کے لیے دیگر شرائط کے ساتھ عورت کے لیے ایک اضافی شرط بھی ہے کہ اس مبارک سفر میں اس کے ساتھ محرم کا ہونا ضروری ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھنے والی کسی بھی عورت کے لیے حلال نہیں کہ وہ کسی محرم رشتہ دار کے بغیر ایک دن یا ایک رات کا سفر کرے۔ [1]

 اسی طرح ایک دوسری حدیث میں وضاحت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میری بیوی حج کے لیے جانا چاہتی ہے جبکہ میرا نام فلاں فلاں جنگ کے لیے لکھ دیا گیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جاؤ اپنی بیوی کے ساتھ حج کرو۔‘‘[2]

 ان احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ عورت اپنے محرم کے بغیر حج نہیں کر سکتی، اس میں عمر کی کوئی پابندی نہیں، بلکہ ہر عمر کی عورت کے لیے یہ پابندی کرنا ضروری ہے، لہٰذا پینتالیس سال کی عمر سے زائد خواتین بھی اس امر کی پابند ہیں کہ وہ اپنے محرم رشتہ دار کے ہمراہ حج کریں، اس کے بغیر سفر حج صحیح نہیں ہے۔


[1] صحیح بخاری، تقصیر الصلوٰۃ: ۱۰۸۸۔  

[2] مسلم الحج: ۱۳۴۱۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:220

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ