سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(236) اختتام تلبیہ کا وقت

  • 19885
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 789

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عمرہ یاحج کرنے والے کو تلبیہ کب بند کردینا چاہیے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عمرہ کرنےوالا جب بیت اللہ کاطواف شروع کرے تو اسے تلبیہ بند کردینا چاہیے ،چنانچہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےمروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  عمرہ میں تلبیہ سے اسوقت رُک جاتے جب وہ حجر اسود کو بوسہ دیتے۔[1]

اور حجر اسود کو طواف کے آغاز میں بوسہ دیا جاتا ہے ،اسی  طرح حج کرنے والا اس وقت تلبیہ بند کردے جب وہ عید کے دن بڑے شیطان کوکنکریاں مارے۔چنانچہ حضرت فضل بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ  اور حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ  بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے تک تلبیہ کہتے رہتے۔[2]

بہرحال عمرہ کرنے والے کوطواف کے آغاز میں اور حج کرنے والے کو دسویں ذوالحجہ کوکنکریاں مارنے سے پہلے تلبیہ بند کردینا چاہیے۔(واللہ اعلم)


[1] ۔ابوداود المناسک:1817۔

[2] ۔صحیح بخاری الحج:1543۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:219

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ