السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہم دونوں میاں بیوی امسال حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کر رہے ہیں اور ہمارے ساتھ چھ سال کا بیٹا بھی ہے کیا نابالغ بچہ بھی حج کر سکتا ہے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حج کی شرائط میں سے مسلمان کا بالغ ہونا بھی ہے، تاہم نابالغ بچہ بھی حج کر سکتا ہے لیکن بلوغت کے بعد اسے یہ حج کافی نہیں ہو گا بلکہ فرض کی ادائیگی کے لیے اسے دوبارہ حج کرنا پڑے گا۔ حدیث میں ہے کہ حجۃ الوداع کے موقع پر ایک عورت اپنے بچے کو اٹھا کر لائی اور عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا اس کے لیے حج ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں! اس کے لیے حج ہے البتہ اس کا ثواب تمہیں ملے گا۔‘‘ [1]حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو بچہ حج کرے پھر وہ بلوغت کو پہنچ جائے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ فرض کی ادائیگی کے لیے دوسرا حج کرے۔‘‘ [2]
ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ نابالغ بچہ حج کر سکتا ہے لیکن یہ حج فرضیت کی ادائیگی کے لیے کافی نہیں ہو گا، بلوغت کے بعد اگر اس پر حج فرض ہوا تو اسے از سر نو حج کے لیے رخت سفر باندھنا ہو گا۔ (واللہ اعلم)
[1] مسلم، الحج: ۱۳۳ ۶۔
[2] بیہقی،ص: ۵۲۳،ج۴۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب