سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(217) شرائط زکوٰۃ

  • 19866
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 630

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مال سے زکوٰۃ ادا کرنے کی کیا شرائط ہیں، انسان کو کب اپنے مال سے زکوٰۃ ادا کرنا ضروری ہوتا ہے؟ قرآن وحدیث کے مطابق فتویٰ دیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

زکوٰۃ کے لیے پہلی شرط یہ ہے کہ وہ مال کسی مسلمان کا ہو، کیونکہ کافر کے مال پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے، اگر وہ ادا بھی کرے تواس سے زکوٰۃ قبول نہ کی جائے، البتہ آخرت میں اس کے متعلق اس سے ضرور بازپرس ہو گی، دوسری شرط یہ ہے کہ وہ مال کسی مسلمان کی ملکیت میں ہے، کیونکہ ادھار لیا ہوا مال اس کی ملکیت نہیں، لہٰذا وہ اس سے زکوٰۃ ادا نہیں کرے گا ہاں جس کا مال ہے اس نے اگرچہ کسی دوسرے کو قرض دیا ہے لیکن وہ ادھار دیے ہوئے مال کی خود زکوٰۃ ادا کرے گا، تیسری شرط یہ ہے کہ وہ مال نصاب کو پہنچ جائے، شریعت میں مختلف اموال کا مختلف نصاب ہے اگر کسی مسلمان کے پاس بقدر نصاب مال نہ ہو تو اس پر زکوٰۃ فرض نہیں، کیونکہ مالِ قلیل ہے جو ہمدردی اور خیرخواہی کا متحمل نہیں ہو سکتا، چوتھی اور آخری شرط یہ ہے کہ اس پر سال گزر جائے، اگر سال ختم ہونے سے پہلے پہلے مال ختم ہو گیا تو اس پر زکوٰۃ فرض نہیں ہے، اسی طرح اگر سال سے پہلے مال تلف یا چوری ہو گیا تو بھی اس سے زکوٰۃ ساقط ہے، البتہ تین چیزیں سال کی شرط سے مستثنیٰ ہیں۔

1)  تجارت کا نفع کیونکہ یہ اصل مال کے تابع ہے۔

2) مویشیوں سے پیدا ہونے والے بچے، یہ بچے اپنی ماؤں کے حکم میں ہیں اور ان کے تابع ہیں۔

3) زمین کی پیداوار، فصلوں اور پھلوں کا سال اس وقت ہے جب یہ حاصل ہوں۔ جب مذکورہ شرائط کسی مال میں پائی جائیں تو اس سے زکوٰۃ ادا کرنا ضروری ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:201

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ