سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(202) پریشانی کے وقت موت کی تمنا کرنا

  • 19851
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1171

سوال

(202) پریشانی کے وقت موت کی تمنا کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کچھ لوگ پریشانی کے وقت کہہ دیتے ہیں کہ کاش! میں مر جاتا، کیا اس طرح موت کی تمنا کرنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پریشانی یا مصیبت یا بیماری کے وقت ایسے الفاظ کہنا درست نہیں ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’تم میں سے کوئی بھی کسی تکلیف یا مصیبت کی وجہ سے ہرگز موت کی تمنا نہ کرے۔ [1]

 آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا: چچا جان! موت کی تمنا مت کریں۔ [2]

 اگر زیادہ پریشانی یا مصیبت ہو یا بیماری خطرناک صورت حال اختیار کر جائے تو درج ذیل دعا پڑھنی چاہیے۔

 ((اللھم احینی ما کانت الحیاۃ خیراًلی وتوفنی اذا کانت الوفاۃ خیرا لی)) [3]

’’اے اللہ! مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک میرے لیے زندگی بہتر ہے اور اس وقت مجھے فوت کر دینا، جب میرے لیے وفات بہتر ہو۔‘‘

 بہرحال ایک مرد مومن کی شان کے خلاف ہے کہ وہ مصائب و آلام سے گھبرا کر موت کی خواہش کرے۔ (واللہ اعلم)


[1] صحیح بخاری، الدعوات: ۲۳۵۔

[2]  مسند امام احمد: ۲۳۹،ج۶۔  

[3] صحیح بخاری، الدعوات:۶۳۵۱۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:190

محدث فتویٰ

تبصرے