سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(188) مساجد میں نماز جنازہ کا اعلان کرنا

  • 19837
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1206

سوال

(188) مساجد میں نماز جنازہ کا اعلان کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مساجد میں نماز جنازہ کا اعلان کیا جاتا ہے، کیا قرآن و حدیث سے اس کا ثبوت ملتا ہے کہ جنازے کا اعلان کیا جائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جنازے کے لیے مسجد میں اعلان کرنا درست ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو مسجد میں ہی نجاشی کے فوت ہونے کی اطلاع دی تھی۔[1] اس طرح رشتہ داروں اور دوستوں کو مطلع کرنے کے لیے مسجد میں اعلان کیا جا سکتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ جنازے میں شریک ہو سکیں، نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کے بارے میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے کہا تھا کہ تم نے مجھے اس کے مرنے کی اطلاع کیوں نہ دی؟ [2]

 صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اس عورت کو رات کے اندھیرے میں دفن کر دیا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی اطلاع نہ دی لہٰذا کسی کے جنازے کے لیے اعلان کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے تاکہ اس کے جنازہ میں زیادہ سے زیادہ لوگ شریک ہو سکیں، ایسا کرنا سنت سے ثابت ہے، اس طرح اہل خانہ رشتہ داروں اور دوست و احباب کو اطلاع دینے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔ (واللہ اعلم)


[1] صحیح بخاری، الجنائز: ۱۲۹۵۔

[2] صحیح مسلم، الجنائز: ۹۵۶۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:181

محدث فتویٰ

تبصرے