السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نماز جنازہ میں قراء ت آہستہ کرنی چاہیے یا باآوازبلند قراء ت کی جائے؟ کتاب و سنت کی روشنی میں جواب دیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز جنازہ میں قراء ت آہستہ اور باآواز بلند دونوں طرح ثابت ہے، چنانچہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک مرتبہ نماز جنازہ پڑھائی، اس میں سورۃ فاتحہ کے ساتھ کسی اور سورت کو بھی ملایا اور انہیں اونچی آواز سے پڑھا، جب اس سے فارغ ہوئے تو فرمایا کہ یہ حق اور سنت ہے۔ [1] اونچی آواز سے قراء ت کرنے کی تائید ایک دوسری حدیث سے بھی ہوتی ہے، حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ نماز جنازہ پڑھائی تو ہم نے آپ کی جنازہ میں پڑھی ہوئی دعا یاد کر لی۔ [2]
امام کے پیچھے کھڑے ہو کر دعا اس وقت یاد کی جا سکتی ہے جب وہ اونچی آواز سے نماز جنازہ پڑھا رہا ہو، اس لیے نماز جنازہ میں اونچی آواز سے قراء ت کی جا سکتی ہے، البتہ آہستہ قراء ت کرنا بھی جائز ہے جیسا کہ حضرت ابو امامہ بن سہل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: ’’سنت یہ ہے کہ پہلی تکبیر کے بعد آہستہ آواز سے سورۂ فاتحہ پڑھی جائے پھر تین تکبیریں کہی جائیں اور آخری تکبیر کے بعد سلام پھیر دیا جائے۔ [3]
بہرحال نماز جنازہ میں قراء ت کے متعلق توسع ہے، اونچی اور آہستہ آواز سے دونوں طرح پڑھنا جائز ہے۔
[1] نسائی، الجنائز:۱۹۹۰۔
[2] مسند امام احمد،ص:۲۳،ج۶۔
[3] سنن نسائی، الجنائز:۱۹۹۱۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب