سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(157) عیدین کے موقع پر تکبیرات پڑھنا

  • 19806
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1896

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عیدین کے موقع پر تکبیرات کا آغاز کب کرنا چاہیے اور ان کے کیا الفاظ ہیں، نیز عورتیں بھی تکبیرات کہہ سکتی ہیں؟ کتاب وسنت کے مطابق راہنمائی کریں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عیدالفطر کے موقع پر چاند دیکھ کر تکبیرات کا آغاز کر دیا جائے اور نماز عید سے فراغت کے بعد انہیں چھوڑ دیا جائے اور عیدالاضحی میں ۱۳ ذوالحجہ کی شام تک کہی جائیں، خاص طور پر عیدگاہ جاتے ہوئے بلند آواز سے تکبیریں کہنی چاہئیں۔ عورتوں کو بھی حکم ہے کہ وہ بھی تکبیریں کہیں جیسا کہ حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے: ’’ہمیں حکم دیا جاتا تھا کہ ہم عید کے روز حائضہ عورتوں کو بھی اپنے ساتھ لے جائیں تاکہ وہ تکبیرات کہنے میں لوگوں کے ساتھ شریک ہوں۔ [1]

 ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا دسویں تاریخ میں تکبیرات کہتی تھیں نیز خواتین ابان بن عثمان رحمۃ اللہ علیہ اور عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کے پیچھے مسجد میں مردوں کے ساتھ تکبیریں کہا کرتی تھیں۔ [2] تکبیرات کے الفاظ حسب ذیل ہیں:

1)  حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے مروی الفاظ یہ ہیں: اﷲ اکبر، اﷲ اکبر، اﷲ اکبر کبیرا[3]

2) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے درج الفاظ کو بیان کیا ہے: ﷲ اکبر کبیرا ﷲ اکبر کبیرا ﷲ اکبر واجل ﷲ اکبر وللّٰہ الحمد [4]

3)  حضرت عمر اور حضرت ابن مسعودرضی اللہ عنہ سے یہ الفاظ مروی ہیں: ﷲ اکبر، ﷲ اکبر، لا الہ الا ﷲ وﷲ اکبر، ﷲ اکبر وللّٰہ الحمد [5]

 اگرچہ ان احادیث کے بارے میں محدثین نے کچھ کلام کیا ہے تاہم قرآنی حکم کی بجاآوری میں ان احادیث پر عمل کیا جا سکتا ہے۔ (واﷲ اعلم)


[1] صحیح بخاری، العیدین: ۹۷۷۔  

[2] صحیح بخاری، تعلیقات قبل حدیث : ۹۷۰۔

[3] بیہقی، ص: ۳۱۶، ج۳

[4] مصنف ابن ابی شیبۃ، ص: ۴۸۹، ج۱۔

[5] مصنف ابن ابی شیبۃ، ص: ۴۸۸، ج۱۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:154

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ