سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(156) نماز عید کی تکبیرات

  • 19805
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 2199

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عیدین کی نماز میں کتنی تکبیریں ہیں نیز بتائیں کہ کیا وہ قراءت سے پہلے ہیں؟ اگر کوئی امام یہ تکبیریں بھول جائے اور قراءت شروع کر دے تو کیا عید کی نماز ہو جائے گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عیدین کی نماز میں تکبیروں کو ’’تکبیرات زوائد‘‘ کہا جاتا ہے، قراءت سے پہلے پہلی رکعت میں سات اور دوسری رکعت میں پانچ ہیں، جیسا کہ حضرت عمرو بن عوف مزنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے عیدین کی پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے سات تکبیریں اور دوسری رکعت میں قراءت سے پہلے پانچ تکبیریں کہیں۔ [1]

 ہر دو تکبیروں کے درمیان ایک ایک درمیانی آیت کی مقدار ٹھہرنا چاہیے جیسا کہ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے طبرانی کے حوالہ سے ایک روایت نقل کی ہے: ’’ہر دو تکبیروں کے درمیان ایک کلمہ کی مقدار کا فاصلہ ہونا چاہیے۔‘‘ [2]تکبیرات زوائد کی حیثیت یہ ہے کہ ان کی ادائیگی سنت ہے اگرچہ کچھ حضرات ان کی فرضیت کے قائل ہیں، تاہم جمہور اہل علم نے ان تکبیرات کو سنت کہا ہے۔ امام ابن قدامہ رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں ’’تکبیرات زوائد اور ان کے درمیان ذکر سنت ہے، واجب نہیں، اگر کوئی انہیں دانستہ بھی ترک کر دے تو نماز باطل نہیں ہو گی اور نہ ہی بھول کر چھوڑنے سے سجدہ سہو لازم ہوتا ہے، اس میں کسی اہل علم کا اختلاف نہیں ہے۔ اگر کوئی تکبیرات زوائد بھول جائے اور قراءت شروع کر دے تو دوبارہ اس کا اعادہ نہیں کرے گا۔‘‘ [3]

 مختصر یہ کہ ان کی مقدار بارہ ہے، سات پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے اور پانچ دوسری رکعت میں قراءت سے پہلے اور اگر کوئی دانستہ یا بھول کر ترک کر دے تو اس سے نماز باطل نہیں ہو گی اور نہ ہی اس پر کوئی سجدہ سہو ہے۔ (واﷲ اعلم)


[1] ترمذی، الجمعہ: ۵۳۶۔

[2]  تلخیص الحبیر، ص: ۸۵، ج۲۔

[3] المغنی، ص: ۲۷۵، ج۳۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:154

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ