سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(143) جمعہ کے دن عید پڑھنا

  • 19792
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 896

سوال

(143) جمعہ کے دن عید پڑھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا جمعۃ المبارک کے دن نماز عید پڑھی جا سکتی ہے؟ لوگوں میں مشہور ہے کہ جمعہ کے دن دو خطبے حاکم وقت کے لیے زوال کا باعث ہیں، اس مفروضے کی کیا حیثیت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسلام میں کسی چیز کے جائز یا ناجائز ہونے کا معیار کتاب وسنت ہے، لوگوں کے ہاں کسی چیز کی شہرت یا رواج کی کوئی حیثیت نہیں ہے، جمعہ کے دن دو خطبوں کے متعلق جو مشہور ہے یہ عوامی ذہن کی پیداوار ہے، قرآن وسنت سے اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے، ہمارے نزدیک جمعہ اور عیدکا دن باعث برکت ہے، جب دونوں برکتیں ایک دن میں جمع ہوجائیں تو اسے نحوست کا باعث کیوں خیال کیا جاتا ہے؟ شرعی طور پر اس بات میں کوئی وزن نہیں ہے کہ ایک دن میں جمعہ اور عید کا خطبہ حکمرانوں کے لیے زوال کا باعث ہے بلکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں نماز عید اور جمعہ اکٹھے آگئے تو آپ نے ان دونوں کو جمع فرمایا جیسا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمہارے لیے دو عیدیں اکٹھی ہو گئی ہیں، اس لیے جو چاہے جمعہ بھی پڑھ سکتا ہے اور رخصت بھی ہے البتہ ہم دونوں کو جمع کریں گے یعنی ہم جمعہ بھی ادا کریں گے۔[1]

 رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ اور عید کے اجتماع کو دو خوشیاں قرار دیا ہے اور ہم اسے منحوس خیال کرتے ہیں، بہرحال سوال میں ذکر کردہ خیال خرافات سے ہے شرعاً اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ (وا ﷲاعلم)


[1] ابو داود، الصلوٰة: ۱۰۷۳۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

 

جلد3۔صفحہ نمبر 145

محدث فتویٰ

تبصرے