سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(140) عیدگاہ میں عید سے پہلے اشراق کی نماز پڑھنا

  • 19789
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 937

سوال

(140) عیدگاہ میں عید سے پہلے اشراق کی نماز پڑھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض لوگ عیدگاہ میں نماز عید سے پہلے اشراق کی نماز پڑھتے ہیں، اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا عیدگاہ میں نفل پڑھے جا سکتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عیدگاہ میں کسی قسم کے نفل نہیں پڑھنے چاہئیں، صرف نماز عید کی ادائیگی پر اس سے پہلے یا بعد میں نفل پڑھنا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہیں۔ چنانچہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے عید کے روز دو رکعت نماز پڑھائی، ان سے پہلے اور بعد کوئی نفل نہیں پڑھے۔ [1]

 اکثر ائمہ کرام کا فتویٰ ہے کہ عیدگاہ میں امام اور مقتدی دونوں کو نفل پڑھنا مکروہ ہیں، البتہ عید گاہ سے فارغ ہونے کے بعد گھر آکر دو رکعت پڑھی جا سکتی ہیں کیونکہ ایک روایت میں ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم عید سے قبل کوئی نماز نہیں پڑھتے تھے، البتہ گھر آکر دو رکعت نماز پڑھتے تھے۔ [2]اس لیے عیدگاہ میں نماز اشراق کا اہتمام صحیح نہیں ہے۔ (واﷲ اعلم)


[1] صحیح بخاری، العیدین: ۹۸۹۔

[2] ابن ماجہ، اقامۃ الصلوٰۃ: ۱۲۹۳۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

 

جلد3۔صفحہ نمبر 143

محدث فتویٰ

تبصرے