سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(137) سفر کی رخصتیں

  • 19786
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 649

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دورانِ سفر کون سی رخصتوں کو عمل میں لانا چاہیے، کیا سفر میں نوافل وغیرہ ادا کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے متعلق ذرا تفصیل سے آگاہ کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہمارے علم کے مطابق سفر کی پانچ رخصتیں ہیں جن کی تفصیل حسب ذیل ہے: 1)چار رکعات والی نماز قصر کرنا یعنی ان کی دو رکعات ادا کرنا۔ 2)رمضان کے روزے نہ رکھنا اور دوسرے دنوں میں ان کی تعداد کے مطابق روزوں کی قضا دینا۔

3)موزوں پر تین دن اور تین رات تک مسح کرنا۔ 4)ظہر، مغرب اور عشاء کی سنن مؤکدہ کو ترک کرنا۔ 5) نماز ظہر اور عصر کو اسی طرح نماز مغرب اور عشاء کو جمع کر کے ادا کرنا۔

 دوران سفر نوافل کی ادائیگی پر کوئی قدغن نہیں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز چاشت دوران سفر پڑھنا ثابت ہے، اس طرح فجر کی دو سنتیں، وضو کی سنتیں، مسجد میں داخل ہونے کی دو رکعات اور سفر سے واپسی کی دو رکعات بھی پڑھی جا سکتی ہیں، اسی طرح دیگر نوافل بھی پڑھے جا سکتے ہیں۔ (واللہ اعلم)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

 

جلد3۔صفحہ نمبر 139

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ