السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کچھ لوگ مسجد میں آتے ہیں تو جماعت کے انتظار میں کھڑے رہتے ہیں، کیا اس طرح تحیۃ المسجد کی دو رکعات ترک کر دینا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تحیۃ المسجد کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جب کوئی مسجد میں آئے تو دو رکعت ادا کیے بغیر وہ نہ بیٹھے، اس حدیث کے پیش نظر نمازی کو تحیۃ المسجد ادا کرنا چاہیے، اگر اس نے جماعت سے پہلے سنت وغیرہ پڑھ لی ہیں تو تحیۃ المسجد اس سے ادا ہو جائیں گے، اگر جماعت کے لیے تھوڑا سا وقت باقی ہو کہ اس میں تحیۃ المسجد ادا نہ کیے جا سکتے ہوں تو مسجد میں آکر کھڑے رہنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اگر معلوم نہ ہو کہ امام کب آئے گا تو تحیۃ المسجد شروع کر دے پھر اگر امام آجائے اور جماعت کے لیے اقامت کہہ دی جائے تو تحیۃ المسجد کو ختم کر کے جماعت میں شامل ہو جائے بصورت دیگر اسے پورا کرے بہرحال مسجد میں آنے کے بعد اگر دو رکعت ادا کرنے کا وقت ہو تو کھڑے رہنا اچھا نہیں ہے بہتر ہے کہ وہ دو رکعت پڑھ کر باوقار طریقہ سے بیٹھ جائے۔ (واللہ اعلم)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب