سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(118) نادانستہ ناپاک کپڑوں میں نماز پڑھ لینا

  • 19767
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 857

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے فجر کی نماز پڑھی، نماز سے فراغت کے بعد پتہ چلا کہ میرے کپڑے نجاست آلود تھے، اب کیا مجھے دوبارہ نماز پڑھنی چاہیے یا اسے دھرانے کی ضرورت نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مسئلہ میں اختلاف ہے، کچھ حضرات کا خیال ہے کہ ایسے شخص کی نماز باطل ہے اسے دوبارہ پڑھنا ہو گی اور کچھ حضرات کہتے ہیں کہ اگر بھول کر یا لا علمی کی وجہ سے نجاست آلود کپڑوں میں نماز پڑھ لی جائے تو اس کی نماز صحیح ہے، اسے دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے رجحان کے مطابق دوسرا مؤقف صحیح ہے کہ جب کوئی نماز سے فارغ ہو پھر اپنے کپڑوں کو نجاست آلود دیکھے تو اس کی نماز درست ہے اس کی دلیل یہ ہے کہ حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ دوران نماز جوتیاں اتار دیں، جب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ کا یہ عمل دیکھا تو انہوں نے بھی اپنی جوتیاں اتار دیں، نماز سے فراغت کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا تم نے اپنی جوتیاں کیوں اتاریں؟ تو انہوں نے جواب دیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم نے آپ کو جوتیاں اتارتے ہوئے دیکھا تو ہم نے بھی اتار دیں، آپ نے فرمایا کہ میرے پاس تو حضرت جبریل علیہ السلام آئے تھے انہوں نے بتایا کہ آپ کے جوتے نجاست آلود ہیں اس لیے میں نے انہیں اتار دیا تھا۔[1]

 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ادا کردہ نماز کو نہیں دھرایا، بلکہ آپ نے جوتے اتارنے کی وجہ سے بیان کر دی، اس سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی لا علمی میں نجاست آلود کپڑوں میں نماز پڑھ لے اسے فراغت کے بعد پتہ چلے تو نماز کو دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ (واللہ اعلم)


[1]  ابوداود:۶۵۰۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

 

جلد3۔صفحہ نمبر 125

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ