سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(114) جوتے پہن کر نماز پڑھنا

  • 19763
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 2172

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جوتے پہن کر نماز پڑھی جا سکتی ہے یا نہیں، اس کے متعلق شرعی ہدایات کیا ہیں؟ کتاب و سنت کی روشنی میں جواب دیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جوتے پہن کر نماز پڑھنا جائز ہے، بشرطیکہ وہ پاک ہوں، ان میں کسی قسم کی نجاست نہ لگی ہوئی ہو، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جوتوں سمیت نماز پڑھنا ثابت ہے۔ چنانچہ سعید بن زید ازدی، جناب انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سوال کرتے ہیں۔ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جوتوں سمیت نماز پڑھ لیتے تھے تو انہوں نے جواب دیا ’’ہاں‘‘[1]امام بخاری نے اس حدیث پر ’’جوتوں سمیت نماز پڑھنے ‘‘ کا عنوان قائم کیا ہے۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی مسجد میں آئے تو وہ دیکھ لے اگر اس کے جوتوں میں کوئی گندگی ہو تو اسے رگڑ کر صاف کر لے اور ان میں نماز پڑھ لے۔ [2]

 اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر جوتے نجاست آلود ہوں تو ان میں نماز نہیں ہوتی اگر ان کی نجاست دور کر دی جائے تو ان میں نماز پڑھنے میں کوئی قباحت نہیں۔ ہم اس مقام پر یہ وضاحت کر دینا بھی ضروری سمجھتے ہیں کہ اگر مسجد میں قالین اور دریاں بچھی ہوئی ہوں تو احتیاط کا تقاضا ہے کہ آدمی اپنے جوتے اتار کر کسی مناسب جگہ پر رکھ دے پھر نماز ادا کرے، کیونکہ جوتوں میں نماز پڑھنا ضروری نہیں اور نہ ہی یہ کوئی مردہ سنت ہے جس کا زندہ کرنا ضروری ہے۔ خوامخواہ ضد اور ہٹ دھرمی سے ماحول کو خراب نہ کیا جائے، ایسے حالات میں موقع محل کا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ (واللہ اعلم)


[1] صحیح بخاری، الصلوٰۃ:۳۸۶۔ 

[2]  ابوداود، الصلوٰۃ:۶۵۰۔ 

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

 

جلد3۔صفحہ نمبر 122

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ