السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مجھے دوران نماز بہت خیالات آتے ہیں، جب میں نماز شروع کرتی ہوں تو وساوس کا لامتناہی سلسلہ شروع ہو جاتا ہے، اس کے متعلق کوئی وظیفہ بتائیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز ایک مسلمان کو اپنے رب کے قریب کرتی ہے، اس لیے شیطان ہر ممکن اسے خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے، حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ کو اس قسم کی شکایت تھی تو اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! شیطان میرے اور میری نماز پر قراء ت کے درمیان حائل ہو کر اسے خراب کرتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یہ شیطان ہے جسے خنزب کہا جاتا ہے، جب تم دوران نماز اس قسم کا اندیشہ محسوس کرو تو شیطان مردود سے اللہ کی پناہ مانگو یعنی اعوذ باللہ کہو اور اپنے بائیں جانب ہلکا سا تین مرتبہ تھتکارو۔‘‘ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ایسا کیا تو اللہ تعالیٰ نے مجھے اس سے نجات دے دی۔[1]
اس حدیث کی روشنی میں اگر کسی کو نماز میں خیالات اور وسوسے آتے ہوں تو درج ذیل دو کام کرنا چاہئیں۔ 1) دوران نماز آہستہ سے اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم پڑھنا چاہیے۔ 2) بائیں جانب تین مرتبہ تھو تھو کرنا چاہیے۔ ایسا کرنے سے وساوس کا سلسلہ بند ہو جائے گا۔ (ان شاء اللہ)
[1] صحیح بخاری، السلام: ۵۷۳۸۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب