سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(80) لاعلمی میں بغیر غسل کے نماز پڑھنا

  • 19729
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1209

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے صبح کی نماز ادا کی نماز کے بعد مجھے پتہ چلا کہ مجھے غسل کرنا چاہیے تھا کیونکہ کپڑوں پر احتلام کے اثرات تھے، ایسی حالت میں مجھے کیا کرنا چاہیے مجھے نماز دوبارہ پڑھنا ہوگی یا پہلی نماز کافی ہوگی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کسی انسان کو نماز پڑھنے کے بعد پتہ چلے کہ وہ بے وضو تھا یا اس نے غسل کرنا تھا تو اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ وضو کرے اگر وضو کرنے کی ضرورت تھی اور غسل کرے اگر اس پر غسل کرنا فرض تھا پھر دوبارہ نماز کو ادا کرے،ناپاکی کی حالت میں ادا کی ہوئی نماز شرعاًنہیں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کا ارشاد گرامی ہے۔’’اللہ تعالیٰ طہارت کے بغیر کوئی نماز بھی قبول نہیں کرنا۔‘‘[1]

اس حدیث کے پیش نظر ناپاکی کی حالت میں ادا کردہ نماز باطل ہے اس سے کسی قسم کے ثواب کی امید نہ رکھی جائے، یعنی وہ نوافل میں بھی تبدیل نہیں ہو گی۔


[1] ۔نسائی ،الطہارۃ:139۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:100

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ