سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(76) تورک کا درست طریقہ

  • 19725
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 2249

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

تورک بیٹھنے کا کیا طریقہ ہے اور اسے کس تشہد کرنا چاہیے ،کتاب و سنت کی روشنی میں اس کی وضاحت کریں کیا پہلے تشہد میں بھی اسی طرح بیٹھا جا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تورک اس تشہد میں بیٹھنا چاہیے جس میں سلام پھیرنا ہوتا ہے خواہ دورکعت پر یا تین پر یا چار رکعت پرہو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کا تورک اس تشہد میں ہوتا تھا جس میں سلام ہوتا تھا جیسا کہ حدیث میں ہے۔’’جب آپ وہ سجدہ کرتے جس میں سلام پھیرنا ہوتا تو تورک کرتے۔‘‘[1]

جس تشہد میں سلام نہیں پھیراجاتا اس میں تورک نہیں بیٹھا جاتا اس حدیث سے معلوم ہوا کہ پہلے تشہد میں تورک نہیں بیٹھنا چاہیے اس تورک کے مختلف طریقے احادیث میں بیان ہوئے ہیں جن کی تفصیل حسب ذیل ہے۔

1۔حضرت ابو حمید ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ  بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  جب آخری رکعت میں تشہد کے لیے بیٹھے تو بایاں پاؤں ران کے نیچے سے آگے بڑھا دیتے اور دایاں کھڑا رکھتے پھر اپنی سرین پر بیٹھ جاتے۔[2]

2۔حضرت ابو حمید رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے ہی ایک دوسری روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  جب چوتھی رکعت میں ہوتے تو اپنے بائیں سرین کے بل زمین پر بیٹھ جاتے پھر ان دونوں قدموں کو ایک جانب سے نکال دیتے۔[3]

3۔حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ  بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  جب نماز میں بیٹھتے تو بائیں پاؤں کو ران اور پنڈلی کے درمیان میں کر لیتے اور اپنا دایاں پاؤں بچھا لیتے۔[4]

ان احادیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  آخری رکعت میں تورک کے لیے مختلف طریقے استعمال  کرتے تھے البتہ پہلا طریقہ زیادہ معروف اور متداول ہے(واللہ اعلم)


[1] ۔ابو داؤد،الصلوٰۃ:73۔

[2] ۔صحیح بخاری،الاذان:828۔

[3] ۔ابو داؤد،الصلوٰۃ:731۔

[4] ۔صحیح ابن خزیمہ،ص:347۔ج1۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:97

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ