السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
فرض نماز ادا کرنے کے بعد سنتوں کی ادائیگی کے لیے جگہ تبدیل کرنا ضروری ہے؟کتاب و سنت کی روشنی میں اس کی وضاحت کر دیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
فرض نماز ادا کرنے کے بعد فوراً وہاں سنت ادا کرنا خلافت شریعت ہے، اس لیے بہتر ہے کہ درمیان میں کسی سے گفتگو کرلی جائے یا اس جگہ سے ہٹ کر دوسری جگہ سنت ادا کی جائیں۔ایک نماز کو دوسری نماز کے ساتھ ملانا صحیح نہیں ہے۔حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا ’’ہم ایک نماز کو دوسری نماز کے ساتھ نہ ملائیں تاآنکہ بات کر لیں یا دوسری جگہ منتقل ہو جائیں۔‘‘[1]
اس حدیث سے اہل علم نے یہ مسئلہ اخذ کیا ہے کہ فرض اور سنتوں میں کلام یا نقل مکانی کے ذریعے فاصلہ ہونا چاہیے اس لیےہمارا رجحان ہے کہ فرض نماز کے فوراً بعد اس جگہ سنت ادا نہ کی جائیں بلکہ کسی دوسرے نمازی سے گفتگو کر لی جائے یا اپنی جگہ بدل لی جائے۔(واللہ اعلم)
[1] ۔صحیح مسلم،الجمعہ:883۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب