ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ سات قسم کے لوگ قیامت کے دن اللہ کے عرش کے سائے میں ہوں گے جس دن اللہ کے عرش کے سائے کے سوا کوئی سایہ نہ ہو گا ۔ان خوش نصیبوں میں سے ایک وہ ہے جو جوانی میں اللہ کی عبادت کرتا ہے تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ جوانی کا عرصہ کتنا ہوتا ہے۔؟
اس بارے اہل لغت کا اختلاف ہے کہ شباب کی عمر کب سے کب تک ہے بہرحال معروف قول کے مطابق شباب یا جوانی کی عمر بلوغت سے ۳۰ یا ۳۲ سال تک کی ہے۔ یہ قول ابن اثیر اور شیخ صالح العثیمین رحمہما اللہ کا ہے۔ اور اس کے بعد کہولت کی عمر ہے جو ۴۰ سال یا ایک دوسرے قول کے مطابق ۵۰ سال تک ہے اور اس کے بعد بڑھاپا ہے۔
محمد بن حبیب رحمہ اللہ کا کہنا یہ ہے کہ ولادت سے ۱۷ سال تک غلام ہے اور اس کے بعد ۱۸ سے ۵۱ سال تک شباب ہے اور اس کے بعد بڑھاپا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب