سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

جوانی کا عرصہ کتنا ہوتا ہے

  • 197
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 2865

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ سات قسم کے لوگ قیامت کے دن اللہ کے عرش کے سائے میں ہوں گے جس دن اللہ کے عرش کے سائے کے سوا کوئی سایہ نہ ہو گا ۔ان خوش نصیبوں میں سے ایک وہ ہے جو جوانی میں اللہ کی عبادت کرتا ہے تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ جوانی کا عرصہ کتنا ہوتا ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس بارے اہل لغت کا اختلاف ہے کہ شباب کی عمر کب سے کب تک ہے بہرحال معروف قول کے مطابق شباب یا جوانی کی عمر بلوغت سے ۳۰ یا ۳۲ سال تک کی ہے۔ یہ قول ابن اثیر اور شیخ صالح العثیمین رحمہما اللہ کا ہے۔ اور اس کے بعد کہولت کی عمر ہے جو ۴۰ سال یا ایک دوسرے قول کے مطابق ۵۰ سال تک ہے اور اس کے بعد بڑھاپا ہے۔

محمد بن حبیب رحمہ اللہ کا کہنا یہ ہے کہ ولادت سے ۱۷ سال تک غلام ہے اور اس کے بعد ۱۸ سے ۵۱ سال تک شباب ہے اور اس کے بعد بڑھاپا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب

محدث فتوی

فتوی کمیٹی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ