سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(50) آخری تشہد میں "رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلاَةِ" پڑھنا

  • 19699
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1969

سوال

(50) آخری تشہد میں "رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلاَةِ" پڑھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آخری تشہد میں عام طورپر«رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلاَةِ» پڑھا جاتا ہے، کیا یہ دعا پڑھنا مسنون عمل ہے، کتاب و سنت کا حوالہ ضروردیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب کوئی نماز آخری تشہد میں بیٹھا ہوتو التحیات اور درود پڑھنے کے بعد حسب منشا کوئی بھی دعا پڑھ سکتا ہے اگرچہ حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ  اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے کچھ دعائیں مروی ہیں، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  پڑھتے تھے اور پڑھنے کی تلقین کرتے تھے۔تاہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  سے مروی ایک حدیث کے پیش نظر کوئی بھی پسند یدہ دعا پڑھی جا سکتی ہے، چنانچہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:’’تشہد اور درود کے بعد نمازی کو دعا کا انتخاب کرنا چاہیے جو اسے سب سے زیادہ اچھی معلوم ہو۔‘‘[1]

اس حدیث سے معلوم ہواکہ ﴿رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلاَةِ﴾اور﴿رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً﴾ اور اس طرح کی دیگر قرآنی دعائیں تشہد کے بعد پڑھی جاسکتی ہیں اور یہ جائز ہیں، اگرچہ مسنون نہیں ہیں(واللہ اعلم)


[1] ۔صحیح بخاری،الاذان:831۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:78

محدث فتویٰ

تبصرے