السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اکثر لوگوں کو دیکھا جاتا ہے کہ وہ وضو سے فراغت کے بعد آسمان کی طرف منہ کر کے اپنی انگلی اٹھاتے ہیں پھر وضو کی دعا پڑھتے ہیں۔ کیا ایسا کرنا کتاب وسنت سے ثابت ہے؟تفصیل سے جواب دیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وضو سے فراغت کے بعد درج ذیل دعا پڑھنے کی بہت فضیلت ہے:
«أشْهَدُ أنْ لا إله إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لا شَرِيك لَهُ ، وأشْهَدُ أنَّ مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ »
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاجو شخص مکمل وضو کرنے کے بعد یہ کلمات پڑھے گا اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازےکھول دئیے جائیں گے۔وہ جس دروازے سے چاہے داخل ہو جائے گا۔[1]
ایک روایت میں یہ دعا پڑھنے کا بھی ذکر ملتا ہے۔
«اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ التَوَّابِينَ ، واجْعَلْني مِنَ المُتَطَهِّرِينَ»[2]
لیکن صحیح حدیث سے وضو سے فراغت کے بعد آسمان کی طرف نظر کرنا اور انگلی اٹھانا ثابت نہیں ہے، اس لیے ہمارےرجحان کے مطابق ایسا کرنا بدعت ہے، البتہ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ایک روایت میں وضو کے بعد آسمان کی طرف نظر اٹھانے کا ذکر ملتا ہے۔[3]لیکن ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کو ضعیف قراردیا ہے۔[4]
اس بنا پر وضو سے فراغت کے بعد آسمان کی طرف نظر اٹھائے بغیر مذکورہ دعائیں بھی پڑھی جائیں۔ آسمان کی طرف نظر کرنا اور انگلی اٹھا کر مذکورہ دعائیں پڑھنا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے۔
[1] ۔صحیح مسلم الطہارۃ:234۔
[2] ۔جامع ترمذی الطہارۃ:55۔
[3] ۔مسند امام احمد،ص:150۔ج۔
[4] ۔تلخیص الجیر171ج1۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب