سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(34) بیوی سے دل لگی اور بوس و کنار سے غسل کا وجوب

  • 19683
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 1385

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا بیوی سے دل لگی اور بوس وکنار کرنے سے غسل واجب ہو جا تا ہے؟کتاب وسنت میں اس کے متعلق کیا ہدایات ہیں تفصیل سے بیان کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مرد کا اپنی بیوی سے دل لگی کرنا اور اس سے بوس وکنار کرنا یہ غسل کے اسباب سے نہیں ہے۔ ہاں اگر اس دوران انزال ہو جائے تو غسل واجب ہو گا یہ حکم اس صورت میں ہے جب محض دل لگی اور بوس وکنار کی حد تک خوش طبعی کی جائے ۔ اگر جماع کی صورت ہے تو اس میں مرد اور عورت دونوں پر غسل واجب ہے خواہ انزال نہ بھی ہو، چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا: ’’جب آدمی عورت کی چارشاخوں کے درمیان بیٹھ جائے اور اس کے ساتھ جماع کی کوشش کرے تو اس سے غسل واجب ہو جاتا ہے خواہ اسے انزال نہ ہو۔‘‘[1]جماع کے علاوہ دیگر لطف اندوزی کی تمام صورتوں میں اس وقت غسل واجب ہو جا تا ہے جب انزال ہو، البتہ جماع کے لیے انزال کا ہونا ضروری نہیں ہمارے اکثر مردوں اور عورتوں کو معلوم نہیں ان کے ہاں ایسی صورت میں اس وقت غسل واجب ہوتا ہے جب انزال ہو، بصورت دیگر وہ غسل کو ضروری خیال نہیں کرتے حالانکہ یہ طرز عمل کتاب و سنت کے خلاف ہے(واللہ اعلم)


[1] ۔صحیح بخاری،الغسل:291۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:61

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ